bisْmi alah alrrahْman alrreheeْmi ki bakat ka ek eman afroz waqa
ابتداء:
ہر کام کی ابتدا بسم اللہ سے کرنا سنتِ رسول ﷺ ہے۔ قرآن مجید کی ہر سورت کا آغاز بھی "بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" سے ہوتا ہے، سوائے سورہ توبہ کے۔ اس چھوٹے سے فقرے میں اللہ تعالیٰ کی دو عظیم صفات "الرحمن" اور "الرحیم" کا ذکر ہے، جو بندے کو یہ یاد دلاتا ہے کہ وہ اپنے ہر کام میں اللہ کی مدد اور رحمت کا طالب ہو۔
یہ واقعہ ایک غریب مگر نیک دل درزی (کپڑے سینے والے) سے متعلق ہے، جو اللہ تعالیٰ پر کامل ایمان رکھتا تھا اور اپنے ہر کام کی ابتدا "بسم اللہ" سے کرتا تھا۔
---
پہلا منظر: غریب درزی کا خلوص
یہ درزی ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہتا تھا۔ اس کا نام عبداللہ تھا۔ عبداللہ کا معمول یہ تھا کہ جب صبح دکان کھولتا تو سب سے پہلے “بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ” پڑھ کر قینچی اُٹھاتا، کپڑے ناپتا، سوئی میں دھاگا ڈالتا اور سلائی کا آغاز کرتا۔ اس کے ہر لفظ، ہر حرکت اور ہر قدم میں اللہ تعالیٰ کا ذکر شامل ہوتا۔
عبداللہ نہایت غریب تھا، لیکن ایمان کا غنی۔ گھر میں اکثر اوقات فاقہ ہوتا، لیکن اس کی زبان پر شکوہ کبھی نہ آتا۔ وہ ہمیشہ کہتا:
"میرے رب کی رحمت میرے رزق سے بڑی ہے۔"
---
دوسرا منظر: امیر سوداگر کی آمد
ایک دن قریبی شہر سے ایک بڑا سوداگر گاؤں میں آیا۔ وہ ریشمی کپڑوں کا کاروباری تھا اور دولت کی ریل پیل تھی۔ اس سوداگر کا نام حارث تھا۔ اس نے عبداللہ کی دکان کے باہر "درزی عبداللہ - سادہ لیکن امانت دار" کی تختی دیکھی اور اندر داخل ہوا۔
حارث نے کہا:
"میں شہر سے آیا ہوں۔ میرے پاس کچھ بہت قیمتی کپڑے ہیں جنہیں سلوانا ہے۔ لیکن شرط یہ ہے کہ کوئی نقص نہ ہو۔"
عبداللہ نے مسکرا کر جواب دیا:
"ان شاء اللہ، جب کام کی ابتدا بسم اللہ سے ہوگی تو انجام بھی خیر والا ہوگا۔"
حارث نے دل ہی دل میں سوچا:
"یہ غریب درزی بھی کیا باتیں کرتا ہے، صرف بسم اللہ سے سب ٹھیک ہو جائے گا؟"
---
تیسرا منظر: آزمائش کا وقت
جب حارث کا قیمتی کپڑا عبداللہ کے پاس آیا تو وہ ہمیشہ کی طرح وضو کر کے بیٹھا۔ اس نے بسم اللہ پڑھی، قینچی اُٹھائی اور کپڑے کو ناپ کر کاٹنے لگا۔ اچانک ایک بچہ دکان میں دوڑتا ہوا داخل ہوا اور عبداللہ سے ٹکرا گیا۔ عبداللہ کی قینچی کپڑے پر غلط جگہ لگ گئی۔ کپڑے کی ایک قیمتی پٹی ضائع ہو گئی۔
عبداللہ پریشان ہوا، دل گھبرا گیا، لیکن زبان پر صبر تھا۔ اس نے کہا:
"یقیناً اس میں بھی میرے رب کی کوئی حکمت ہوگی۔"
وہ کپڑے کو ٹھیک کرنے میں لگ گیا اور جیسا بن پڑا، اچھا سا لباس تیار کر دیا۔ جب حارث کپڑا لینے آیا، تو عبداللہ نے سچ بولتے ہوئے سارا واقعہ بتایا۔
---
چوتھا منظر: سچائی کا انعام
حارث نے جب عبداللہ کی بات سنی تو پہلے سخت غصے میں آ گیا، لیکن پھر عبداللہ کی دیانت، عاجزی اور سچائی نے اس کے دل پر اثر کیا۔ اس نے کہا:
"عبداللہ! میں بہت مالدار ہوں، لیکن تم جیسا سچا اور بسم اللہ پڑھنے والا انسان آج تک نہیں دیکھا۔"
حارث نے اس واقعے کے بعد عبداللہ کو مستقل اپنا درزی بنا لیا اور ہر ماہ ایک بڑی رقم بطور نفع دینے لگا۔ عبداللہ کی دکان چل پڑی، رزق میں برکت آ گئی، اور سب لوگ اُس کی ایمانداری کی مثالیں دینے لگے۔
---
پانچواں منظر: خواب میں بشارت
ایک رات عبداللہ نے خواب میں دیکھا کہ ایک نورانی چہرہ والا بزرگ شخص اس سے کہہ رہا ہے:
"عبداللہ! تیری زبان پر بسم اللہ تھی، تیرے دل میں اللہ کا خوف تھا، اس لیے اللہ نے تجھے عزت دی، برکت دی اور آزمائش میں کامیاب کیا۔ یہ سب 'بِسْمِ اللّٰہِ' کی برکت ہے۔"
عبداللہ کی آنکھ کھل گئی، اس کی آنکھوں میں آنسو تھے، دل اللہ کے شکر سے معمور تھا۔
---
چھٹا منظر: گاؤں کی تبدیلی
عبداللہ کی سچائی، بسم اللہ پر یقین اور عمل کی بدولت پورے گاؤں کا ماحول بدلنے لگا۔ لوگ ہر کام کی ابتدا بسم اللہ سے کرنے لگے۔ بازار میں "بسم اللہ سے ابتدا کریں" کی تختیاں لگ گئیں۔ بچوں کو گھروں میں سکھایا جانے لگا کہ کھانے، پینے، پڑھنے، چلنے، سونے، جاگنے، سب کاموں سے پہلے بسم اللہ پڑھیں۔
---
ساتواں منظر: بسم اللہ کی فضیلت احادیث کی روشنی میں
عبداللہ کے استاد، ایک بزرگ عالم، نے مسجد میں خطبہ دیتے ہوئے کہا:
> "جو کام بسم اللہ سے شروع نہ کیا جائے، وہ برکت سے خالی رہتا ہے۔"
— حدیث مبارکہ
> "بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ پڑھنے سے شیطان دور بھاگتا ہے، رحمتیں نازل ہوتی ہیں، اور دل پر سکون آتا ہے۔"
یہ باتیں لوگوں کے دلوں میں اُترنے لگیں۔
---
آٹھواں منظر: عبداللہ کی وفات اور پیغام
کئی سال بعد عبداللہ کا انتقال ہو گیا۔ اس کے جنازے میں پورا گاؤں شریک تھا۔ ہر کوئی کہہ رہا تھا:
"یہ وہ شخص تھا جس نے ہمیں بسم اللہ کی برکت سے آشنا کیا۔"
اس کے کتبے پر درج تھا:
"یہ وہ درزی تھا جس نے قینچی بسم اللہ سے چلائی، اور رزقِ حلال پایا۔"
---
خلاصہ اور سبق
"بسم اللہ" صرف ایک جملہ نہیں بلکہ اللہ کی رحمت اور برکت کا دروازہ ہے۔
ہر چھوٹا بڑا کام اگر ہم "بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ" سے شروع کریں تو اس میں خیروبرکت ضرور ہوگی۔
سچائی، ایمانداری اور اللہ پر یقین زندگی کو بدل سکتا ہے۔
مزید کردار (عبداللہ کا بچپن، اس کی ماں کی دعائیں)
سوداگر حارث کی مکمل کہانی اور دل کی تبدیلی
"بسم اللہ" کی برکت کے دوسرے چند حقیقی واقعات (مثلاً حضرت سلیمانؑ کا قصہ، حضرت نوحؑ کی کشتی)
قرآن و حدیث کی روشنی میں بسم اللہ کی فضیلت
گاؤں میں پیدا ہونے والی تبدیلی کا تف
صیلی اثر
0 Comments