دین: ایک مکمل ضابطہ حیات
دین کی تعریف
دین عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں "چلنے کا راستہ"، "قانون" یا "نظام زندگی"۔ دین دراصل اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھیجا گیا ایک ایسا نظام ہے جو انسان کی زندگی کے تمام پہلوؤں پر محیط ہے۔ دین صرف عبادات اور مذہبی رسومات کا نام نہیں بلکہ یہ زندگی کے ہر معاملے میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ دین انسان کو یہ سکھاتا ہے کہ کس طرح اللہ کی رضا حاصل کی جائے اور کس طرح دنیا و آخرت کی کامیابی ممکن ہے۔
دین کی ضرورت
انسان دنیا میں آزاد پیدا ہوا ہے لیکن وہ مکمل طور پر اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کا حق دار نہیں ہے۔ ہر انسان کا ایک خالق ہے اور وہ اللہ تعالیٰ ہے، جس نے انسان کو خاص مقصد کے لیے پیدا کیا ہے:
"وما خلقت الجن والانس الا لیعبدون"
(ترجمہ: میں نے جنوں اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔)
اگر انسان کے پاس دین نہ ہو تو وہ یہ سمجھ ہی نہیں سکتا کہ اس کی زندگی کا مقصد کیا ہے۔ دین انسان کو سچ، حق، عدل، انصاف، محبت، صبر، احسان، اور تقویٰ کا درس دیتا ہے اور بتاتا ہے کہ ظلم، جھوٹ، حسد، تکبر، اور بے حیائی سے دور رہو۔
دین اسلام: کامل اور مکمل دین
اللہ تعالیٰ نے مختلف ادوار میں انسانوں کی رہنمائی کے لیے بہت سے انبیاء بھیجے، جن پر مختلف آسمانی کتابیں نازل ہوئیں۔ یہ سب دین کی بنیاد تھے لیکن جب حضرت محمد ﷺ کی بعثت ہوئی تو دین اپنی کامل اور مکمل شکل میں دنیا کے سامنے آیا۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"اليوم أكملت لكم دينكم وأتممت عليكم نعمتي ورضيت لكم الإسلام دينا"
(ترجمہ: آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لیے اسلام کو بطور دین پسند کر لیا۔)
اسلام کے پانچ اہم ستون ہیں:
1. کلمہ طیبہ: اللہ کی وحدانیت اور حضرت محمد ﷺ کی رسالت کی گواہی دینا۔
2. نماز: دن میں پانچ وقت نماز پڑھنا۔
3. روزہ: رمضان کے پورے مہینے کے روزے رکھنا۔
4. زکوٰۃ: صاحبِ نصاب مسلمان کا مخصوص مال غریبوں اور مستحقین کو دینا۔
5. حج: زندگی میں ایک بار خانہ کعبہ کا حج کرنا، اگر استطاعت ہو۔
دین کی برکتیں
دین اسلام ایک ایسا راستہ ہے جو انسان کو دنیا اور آخرت کی فلاح دیتا ہے۔ دین پر عمل کرنے والا انسان:
دنیا میں سکون اور اطمینان پاتا ہے۔
برے اخلاق سے بچتا ہے۔
والدین، رشتہ داروں اور انسانیت کے ساتھ حسن سلوک کرتا ہے۔
صبر اور شکر کی عادت اپناتا ہے۔
مشکلات میں اللہ پر بھروسہ رکھتا ہے۔
دین سے دوری کے نقصانات
جو لوگ دین سے غافل ہو جاتے ہیں وہ دنیا کی وقتی آسائشوں میں پھنس کر اپنے اصل مقصد کو بھول جاتے ہیں۔ دین سے دور ہونے والے لوگ:
بے سکونی اور ذہنی الجھنوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
گناہوں اور برائیوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
دنیا میں شرمندگی اور آخرت میں سخت عذاب کا سامنا کرتے ہیں۔
دین کی دعوت
دین اسلام صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ پوری انسانیت کے لیے ہدایت کا راستہ ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"وما أرسلناك إلا رحمة للعالمين"
(ترجمہ: اور ہم نے آپ ﷺ کو تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔)
ہر مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ خود دین پر عمل کرے اور دوسروں تک بھی اس کا پیغام محبت، حکمت اور حسنِ اخلاق کے ذریعے پہنچائے۔
نتیجہ
دین انسان کی زندگی کا اصل سرمایہ ہے۔ دین کے بغیر انسان بھٹک جاتا ہے اور دنیا کی رنگینیوں میں گم ہو کر اپنی آخرت برباد کر لیتا ہے۔ جو شخص دین اسلام کو اپناتا ہے، وہ دنیا میں کامیاب ہوتا ہے اور آخرت میں جنت کا وارث بنتا ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم دین اسلام کو اپنی زندگی کا محور بنائیں اور اس پر مکمل اعتماد کے ساتھ عمل کریں تاکہ ہم اللہ تعالیٰ کی رضا اور آخرت کی کامیابی حاصل کر سکیں۔
0 Comments